نئی دہلی،29اگسٹ(ایجنسی) اسٹیٹ بینک (ایس بی آئی) کی قیادت والے بینکوں کے اتحاد نے پیر کو سپریم کورٹ کو بتایا کہ بحران میں پھنسے کاروباری وجے مالیا نے جان بوجھ کر اپنی تمام خصوصیات کا انکشاف نہیں کیا. مالیا نے فروری میں ان کو ایک برطانوی کمپنی سے ملی 4 کروڑ ڈالر کی رقم کی معلومات نہیں دی.
بینکوں کے گروپ کی جانب سے موجود اٹارنی جنرل مکل روہتگی نے جسٹس کورین جوزف اور جسٹس آر ایف نریمن کی بینچ کو بتایا کہ مالیا نے فروری میں ان سے ملاقات 4 کروڑ ڈالر کا انکشاف نہیں
کیا ہے، جبکہ انہوں نے اپنا جواب مارچ میں داخل کیا تھا. اٹارنی جنرل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے قواعد کے مطابق توہین پٹیشن کے تحت نوٹس جاری ہونے پر مالیا کو عدالت میں پیش ہونا چاہئے.
انہوں نے کہا کہ چونکہ مالیا کو خود پیش ہونے کے معاملے میں کوئی چھوٹ نہیں دی گئی ہے ایسے میں ان کی اور دلیلوں کو نہیں سنا جانا چاہیے. مالیا کی جانب سے موجود سینئر ایڈووکیٹ نے کہا کہ مالیا نے عدالت عظمی کے پچھلے حکم کو واپس لینے کی درخواست دائر کی ہے اور ان کی طرف سے کسی طرح کی کوئی توہین نہیں کی گئی ہے.